۶ آذر ۱۴۰۳ |۲۴ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 26, 2024
عطر قرآن

حوزہ|خداوند عالم کے علاوہ ہر کسی کا عطا کرنا کسی توقع اور معاوضے کی خاطر یے۔راہِ ہدایت پر ثابت قدم رہنے کے لئے انسان کو اللہ تعالیٰ کی مدد کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ ﴿آل عمران، 8﴾

ترجمہ: (جو دعا کرتے ہیں) اے ہمارے پروردگار! ہمیں سیدھے راستے پر لگانے کے بعد ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ ہونے دے اور ہمیں اپنی جناب سے رحمت عطا فرما۔ یقینا تو بڑا عطا کرنے والا ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ ہدایت کے بعد انحراف اور گمراہی کا خطرہ سب کے لئے ہے.
2️⃣ راہِ ہدایت پر ثابت قدم رہنے کے لئے انسان کو اللہ تعالیٰ کی مدد کی ضرورت ہے.
3️⃣ علماء کا ہمیشہ راہِ ہدایت سے منحرف ہونے کے خطرے کے بارے میں فکرمند رہنا.
4️⃣ انسان کی ہدایت و گمراہی مشیّتِ الہیٰ سے وابستہ ہے.
5️⃣ ہدایت کا دائمی رہنا دعا اور خداوند عالم سے مدد طلب کرنے کے ذریعے ہو سکتا ہے.
6️⃣ خداوند عالم کے علاوہ ہر کسی کا عطا کرنا کسی توقع اور معاوضے کی خاطر یے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .